Search This Blog
NFAK Line* Lahore Poetry* Ishq Poetry* Flirt Poetry* Romantic Poetry* Heart Broken Poetry* Thoughts* Eid Poetry* Poetry in Urdu* Poetry in Hindi* Poetry in Love* Poetry in Sad* Poetry in Punjabi* Jaun Elia Poetry* Ilama Iqbal Poetry* December Poetry* 2lines Urdu Poetry*
Posts
Showing posts from January 30, 2018
Featured
احتیاط لڑکیوں کو کرنی چاہیئے۔۔۔ نقصان لڑکیوں کا ہوتا ہے۔۔۔ لڑکوں کے لئے تو یہی کافی ہے کہ ایک لڑکی ان سے باتیں کرتی ہے احتیاط لڑکیوں کو کرنی چاہیئے۔۔۔ نقصان لڑکیوں کا ہوتا ہے۔۔۔ “میرے گھر والے نہیں مان رہے” کہنے کے بعد لڑکا دوستوں کے ساتھ باہر نکل جاتا ہے کھمبے پر کھڑا ہو کر آتے جاتے چہرے دیکھ کر دل بہلا لیتا ہے مسجد میں مولوی صاحب سے “والدین کے حقوق”پر درس سُن کر سکون میں آ جاتا ہے احتیاط لڑکیوں کو کرنی چاہیئے۔۔۔ نقصان لڑکیوں کا ہوتاہے۔۔۔ لڑکیاں جس سےبھی جڑ جائیں جدا ہوتے روتی ہیں کندھا تو دور کی بات رونے کے لئےانھیں جگہ بھی نہیں ملتی کوئی دم کوئی درس ان پر جلدی اثر نہیں کرتا احتیاط لڑکیوں کو کرنی چاہیئے۔۔۔ نقصان لڑکیوں کا ہوتا ہے
- Get link
- X
- Other Apps
محبت اور نشے کے۔۔۔فرق کو تو۔۔۔سمجھتے ہیں نا۔۔۔آپ لوگ؟۔۔۔ کبھی کبھی ۔۔۔کسی شخص کی۔۔۔لت لگ جاتی ہے۔۔۔اس شخص کا۔۔۔آپ پر نشے سا۔۔۔اثر ہوتا ہے۔۔۔وہ ملے تو۔۔۔آپ “ہائی” ہو جاتے ہیں۔۔۔لیکن جب نشہ۔۔۔یعنی “وہ” نہ ملے تو۔۔۔آپ کا برا حال۔۔۔ہو جاتا ہے۔۔۔آپ اُس کی کالز۔۔۔میسجز کا۔۔۔بے چینی اور بے صبری سے۔۔۔انتظار کرتے ہیں۔۔۔وہ آپ کو۔۔۔کال نہ کرے۔۔۔آپ کے میسجز کا۔۔۔جواب نہ دے تو۔۔۔آپ چڑچڑے ہو جاتے ہیں۔۔۔آپ کو غصہ۔۔۔آنے لگتا ہے۔۔۔آپ کی مت۔۔۔ماری جاتی ہے۔۔۔آپ کو سب کچھ۔۔۔برا لگنے لگتا ہے۔۔۔کوئی چیز۔۔۔کوئی شخص۔۔۔اچھا نہیں لگتا۔۔۔ساری دنیا۔۔۔سیکینڈری ہو جاتی ہے۔۔۔آپ “لو”محسوس کرتے ہیں۔۔۔جیسے جسم سے جان نکل گئی ہو۔۔۔آپ کو۔۔۔ہر طرف وہ۔۔۔نظر آنے لگتا ہے۔۔۔جیسے پیاسے کو۔۔۔صحرا میں۔۔۔ہر سایا۔۔۔پانی نظر آتا ہے۔۔۔ آپ کو۔۔۔اُس کی شدید”طلب” ہوتی ہے۔۔۔وہ نہ ملا تو۔۔۔لگتا ہے کہ۔۔۔آپ مر جائیں گے۔۔۔یہ وہی ہوتا ہے۔۔۔جسے ایک وقت میں۔۔۔آپ نے سارے۔۔۔دردوں کا علاج سمجھا ہوتا ہے۔۔۔مگر آج۔۔۔علاج ہی۔۔۔درد دینے لگتا ہے۔۔۔ ہر نشئی کا۔۔۔ایسا ہی حال ہوتا ہے۔۔۔پہلے نشہ اسے۔۔۔سکون دیتا ہے۔۔۔ہر درد سے نجات دلاتا ہے پھر۔۔۔ایک وقت آتا ہے کہ۔۔۔وہی نشہ اس کے لئے۔۔۔وبالِ جان بن جاتا ہے۔۔۔انسان لاعلاج محسوس کرتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
دو “ضرورت مند”۔۔۔جب آپس میں تعلق بناتے ہیں تو۔۔۔شروع شروع میں۔۔۔بہت خوش ہوتے ہیں کیونکہ دونوں۔۔۔دل ہی دل میں۔۔۔سوچ رہے ہوتے ہیں کہ۔۔۔یہ وہی ہے۔۔۔جس کا میں۔۔۔آج تک انتظار (کرتی یا)کرتا آیا ہوں۔۔۔ یہ وہی “خاص “ہے۔۔۔جو میری زندگی کو۔۔۔خوشیوں سے بھر دے گا۔۔۔غموں سے نجات دلائے گا۔۔۔میرے زخم بھرے گا۔۔۔ماضی کو مرہم لگائے گا۔۔۔میرے لئے تارے توڑ کے لائے گا۔۔۔میں روؤں تو مجھے۔۔۔ہنسائے گا۔۔۔میں روٹھوں تو۔۔۔مجھے منائے گا۔۔۔مرتے دم تک۔۔۔میرا ساتھ نبھائے گا۔۔۔گو کے میری تمام “ضرورتیں” ۔۔۔جنھیں میں نے خواہشوں کا نام۔۔۔دے رکھا ہے ۔۔۔ کو پورا کرے گا۔۔۔دونوں کو یہ نہیں پتا ہوتا کہ۔۔۔اندر سے ہم دونوں ہی۔۔۔ضرورت مند ہیں یعنی۔۔۔صرف لینے والے ہیں۔۔۔دینے والے نہیں۔۔۔ جب تعلق کا۔۔۔”نیا پن”۔۔۔ختم ہوتا ہے تو۔۔۔ایک دوسرے سے۔۔۔باندھی امیدیں بھی۔۔۔مرنے لگتی ہیں۔۔۔دونوں یہ سوچتے ہیں کہ۔۔۔یہ وہ نہیں ہے ۔۔۔جسے میں نے سمجھا تھا کہ۔۔۔میری ضرورتیں پوری کرے گا ۔۔۔دونوں کو درد ہو نے لگتا ہے۔۔۔دونوں ایک دوسرے سے۔۔۔دور ہونے لگتے ہیں۔۔۔فوراََ میسج کا جواب دینے والے۔۔۔ایک دوسرے کو۔۔۔کئی کئی دن جواب نہیں دیتے۔۔۔دونوں کے درمیان۔۔۔کالز کم ہو جاتی ہیں۔۔۔بلیم گیم شروع ہو جاتی ہے۔۔۔تم یہ ہو۔۔۔تم وہ ہو۔۔۔تم ایسے ہو۔۔۔تم ویسے ہو۔۔۔یہ کیا ہے؟۔۔۔وہ کیا ہے؟۔۔۔تم یہ نہیں کرتے۔۔۔تم وہ نہیں کرتے۔۔۔لاشعور کی لڑائی۔۔۔شعوری طور پر ہونے لگتی ہے۔۔۔یہاں تک کے بات۔۔۔بریک اَپ تک پہنچ جاتی ہے۔۔۔ جو ہاتھ میں ہو۔۔۔اسے چھوڑنے سے پہلے۔۔۔کسی نئے کی تلاش۔۔۔شروع ہو جاتی ہے۔۔۔ایک ضرورت مند۔۔۔دوسرے ضرورت مند کو۔۔۔چھوڑ کر۔۔۔کچھ “نیا” ڈھونڈنے کے لئے۔۔۔نکل کھڑا ہوتا ہے۔۔۔نئے کے ساتھ۔۔۔جب “نیا پن” ختم ہوتا ہے تو۔۔۔پتا چلتا ہے کہ۔۔۔یہ بھی ضرورت مند ہے۔۔۔ کہانی خود کو۔۔۔بار بار دھراتی ہے اور۔۔۔کردار کو سمجھ نہیں آتی کہ۔۔۔کہانی تب ختم ہو گی۔۔۔زندگی خوشیوں سے۔۔۔محبت سے۔۔۔تب بھرے گی جب۔۔۔یہ سمجھ آ جائے گی کہ۔۔۔لینے والوں کو۔۔۔دینے والے کم ہی ملتے ہیں مگر۔۔۔دینے والوں پر۔۔۔دنیا ٹوٹ پڑتی ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
ایک بار۔۔۔ہسپتال میں۔۔۔ایک لڑکی۔۔۔مجھ سے ملنے آئی۔۔۔جسے کوئی لڑکا۔۔۔” استعمال” کر رہا تھا۔۔۔وہ کوئی بےبس تو۔۔۔نہیں تھی بس۔۔۔اُس کا دل۔۔۔اُس کے بس میں نہیں تھا۔۔۔ باتیں کرتے کرتے۔۔۔بڑے جوش سے۔۔۔پرس میں موبائل ڈھونڈتے ہوئے۔۔۔کہنے لگی۔۔۔”سر میں آپ کو۔۔۔اُس کی تصویر دکھاتی ہوں”۔۔۔ میں نے کہا۔۔۔”رہنے دیں۔۔۔مجھے پتا ہے کہ وہ۔۔۔خوبصورت ہو گا”۔۔۔حیرت سے کہنے لگی۔۔۔”سر آپ کو کیسے پتا ہے؟”۔۔۔میں نے کہا۔۔۔ “دھوکہ عام طور پر۔۔۔خوبصورت ہی ہوتا ہے ورنہ۔۔۔ہم کبھی نہ کھائیں”۔۔۔ (پی۔ایس۔۔۔میری اس بات کا۔۔۔ہرگز یہ مطلب نہیں تھا کہ۔۔۔خوبصورت چہرے دھوکہ دیتے ہیں۔۔۔بلکہ “دھوکہ”خوبصورت ہوتا ہے۔۔۔اگر کوئی خوبصورت چہرہ۔۔۔آپ پر “مرنے لگے” تو۔۔۔دیوانے سے ہو کر۔۔۔اپنے “ہائی الرٹ” کو فوراً آف نہ کر لیں۔۔۔یہ بھی دھیان رکھیں کہ وہ۔۔۔ اندر سے بھی خوبصورت ہے یا۔۔۔صرف پیکنگ ہی پیاری ہے
- Get link
- X
- Other Apps
محبت ہے یا مصیبت…صدقہ دے کر چیک کر لیں… پچھلے دنوں…دروازے پردستک ہوئی…دروازہ کھلا توایک پرانا دوست…پرانے سے کپڑوں میں کھڑا تھا…باہرکے ساتھ ساتھ…اندر کی حالت بھی…ٹھیک نہیں لگ رہی تھی… بس دروازہ کھولنے کی دیر تھی…وہ میرےگلے لگ کر رونےلگا…بطورماہرنفسیات…میں لوگوں کو رونے سے نہیں روکتا…آنسو درد کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور…یہ تکلیف میں کسی تحفے سے کم نہیں ہوتے…ان سے اندر کا کلٹر(inner clutter) …کلیئر ہوتا ہے…جہاں میں کسی کی آنکھوں میں… آنسو لانے کا باعث بننے کے …حق میں نہیں ہوں وہی…آنسوؤں کو آنکھوں میں… قید رکھنے کا بھی حامی نہیں ہوں… وہ ڈرائینگ روم میں کافی دیر بیٹھا روتا رہا اور…میں اس کے ساتھ…اس کے “دکھ کا ساتھی” بنا…چپ کر کے بیٹھا اُسے دیکھتارہا…بادلوں کے برسنے کے بعد…اُس کے اندر کا موسم…زرا بہتر ہوا تو میں نے پوچھا…”اللہ خیر کرے…سب خیر ہے نا”….وہ ٹیبل سے نیا ٹشوپیپر اٹھاتے ہوئے کہنے لگا کہ…”یارمجھے محبت ہو گئی ہے”… “ہیں کب ہوئی؟…پرسوں تو ہم ملے تھے…تب تک تو کچھ نہیں تھا…”…میں نے حیرت سے پوچھا…”محبت ہونے سے پہلے…اجازت تھوڑی مانگتی ہے کہ…مجھے اجازت ہے کہ…میں ہو جاؤں…بس ہو گئی…اپنے مقررہ وقت پر…بتائے بغیر…پوچھےبغیر…”…اُس نے جواب دیا… “بغیر بتائے توحادثہ ہوتا ہے…محبت نہیں…حادثے اور محبت میں بڑا فرق ہوتا ہے…ایسے تو مصیبت گلے پڑتی ہے…محبت نہیں…”…میں نے اُسے سمجھاتے ہوئے کہا…”یار… لّوایٹ فرسٹ سائیٹ…(love at first sight) …بھی تو ہوتا ہے”…اُس نے مجھےکنونس (convince) کرتے ہوئے پوچھا…”ہاں ہوتا ہے…ایسا لّو…فملوں کہانیوں میں…جہاں لکھنے والے کا دل کیا…کہانی شروع کردی اور…جہاں دل کیا دی اینڈ…مگر حقیقت میں زندگی…نہ ایسے شروع ہوتی ہے نہ ختم”…میں نے جواب دیا… “تم میری کیوں نہیں مان رہے”…اُس نے ضد کرتے ہوئےکہا تو…میں نے جواب دیا…”اچھا تم میری مانو…ایک کام کرو…کہتے ہیں کہ…صدقہ مصیبت کو ٹال دیتا ہے…تم صدقہ کر کے دیکھو…اگرمحبت ہوئی تو…ٹھہر جائے گی اور اگر…مصیبت ہوئی تو ٹل جائے گی”…وہ کچھ کہے بغیر…چپ چاپ چلا گیا… کافی دن بعد…پھر وہ میرے گھر آیا تو…بہت خوش تھا…کپڑوں میں رنگ اور…چہرے پہ رونق تھی…جب میں نے…اُسے اندر آنے کا کہا تو کہنے لگا…”چھوڑو…باہر چلتے ہیں…کہیں کھانا کھاتے ہیں…آج تیرا بھائی تجھے کھانا کھلائے گا”…(یو نو…لڑکے ایسے ہی خوشی کو سیلیبریٹ کرتے ہیں…ایک دوسرے کو کھانا کھلا کر)…میں نے پوچھا…”پہلے بتاؤ تو…کس بات کا کھانا؟”…وہ ہنستے ہوئے کہنا لگا…”محبت نہیں…مصیبت تھی…ٹل گئی”…
- Get link
- X
- Other Apps
کس محبت کا صدقہ دینا چاہیئے؟… ہر محبت (تعلق) کا صدقہ دیناچاہیئے…چاہے وہ تعلق…ماں باپ…میاں بیوی…بچوں…بہن بھائی…اولاد…کا ہو یا چاہے دوستی کا… صدقہ کیسے کیا جاتا ہے؟… اپنی کمائی میں سے…اللہ کے لئے…کسی ضرورت مند کی… ضرورت پوری کرنا…صدقہ کرتے وقت… دل میں نیت کرنا ہی کافی ہوتا ہے کہ…اےاللہ یہ صدقہ میں اُس خوشی کا کر رہا ہوں…یا اے اللہ میں اس معاملے میں پریشان ہوں…اس کو اس صدقہ کی برکت سے حل کر دے…یا میری اور فلاں کا تعلق مرتے دم تک قائم رہے…(اگر کوئی شخص کماتا نہ ہو تووہ…دوسروں کے جائزکام…صدقہ سمجھ کر… کر سکتا ہے)… کب صدقہ کرنا چاہیئے؟… ہر حال میں…خوش ہوں تب بھی…دل اداس ہو تب بھی…آنکھوں کے پاس…آنسو جمع ہوں تب بھی… صدقہ خوشی اور غم دونوں میں دینا چاہیئے کیونکہ یہ…خوشیوں کی عمر لمبی کرتا ہے اور…غم اور پریشانیوں کی عمرگھٹا کر… اُنھیں دور کرتا ہے…خوشی چاہے کسی نئی چیز کی ہو یا تعلق کی…پریشانی چاہے کوئی بھی ہو…کسی قسم کی بھی…صدقہ دینا…خیر کی عمر بڑھاتا اور آسانیاں لاتا ہے…
- Get link
- X
- Other Apps
کچھ لوگ اپنے مسائل کوسوچ سوچ کر پریشانی بنا لیتے ہیں اور بعض اوقات پریشانی اتنی بڑھ جاتی ہے کہ پریشان رہنے والے کو کھانے لگتی ہے… ایک پریشان لڑکی میرے پاس آ ئی اور کہنے لگی کہ “سرمیری ابھی تک شادی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے میں بہت پریشان رہتی ہوں”…میں نے پوچھا کہ “کیا آپ لوگ پرپوزلز (رشتے) دیکھ رہے ہیں”…کہنے لگی…”جی سر…وہ تو دیکھ رہے ہیں مگر ابھی تک کوئی مناسب رشتہ نہیں ملا”…میں نے کہا کہ…”مناسب ڈھونڈنے میں تھوڑا وقت تو لگتا ہے…پہلی بات یہ کہ ابھی تک شادی نہ ہونا کوئی مسئلہ نہیں ہے…دوسری یہ کہ…اگر آپ اسے مسئلہ سمجھتی بھی ہیں تو اس کے حل کے لئے آپ لوگ کوشش کررہے ہیں…پھر پریشان ہونے والی کیا بات ہے”… وہ سوچنے لگی تو میں نے کہا…”چلیں اس بات کو مزید آسان بناتے ہیں…جب بہت ساری سوچیں پریشانی پیدا کر رہی ہوں تو اُ ن کے حل کر لئے…ایسی سوچ جو باقی سب سوچوں پر غالب ہو پر غور کرناچاہیئے…تو آپ کی (dominant thought) کون سی ہے…وہ کہنے لگی کہ…”میری سب کلاس فیلوز کی شادیاں ہو گئی ہیں صرف میں ہی رہ گئی ہوں…یہ سوچ مجھے تکلیف دیتی ہے”… میں نے کہا…اچھا تو اصل وجہ یہ ہے…آپ کو شادی نہ ہونے کی اتنی پریشانی نہیں ہے جتنی اس بات کی پریشانی ہے کہ سب کلاس فیلوز کی شادیاں ہو گئی ہیں صرف میں ہی کیوں رہگئی ہوں.یعنی اگر ایک دو کلاس فیلوز کی شادی نہ ہوئی ہوتی تو آپ خود کو حوصلہ دے دیتی کہ ابھی وہ بھی رہتی ہیں ابھی اس کی بھی نہیں ہوئی… اگر خدانخواستہ آپ کی ساری کلاس فیلوز فوت ہوجائیں گی تو کیا تب بھی آپ ایسا ہی سوچیں گی کہ سب فوت ہو گئیں ہیں صرف میں ہی کیوں رہ گئی ہوں…مجھے بھی مر جانا چاہیئے… اسی طرح ایک خاتون آئی کہ میرے گھر اولاد نہیں ہے جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں…(حلانکہ وہ علاج بھی کروارہی تھی)…اس کی الجھی ہوئی سوچوں کو سلجھایا توغالب سوچ (dominant thought) سامنے آئی کہ “سب کے گھر میں اولاد ہے صرف میرے ہی نہیں ہے”. میں نے اسے سمجھایا کہ پاک پروردگار کے پاس ہر ایک کے کُن (یعنی کام ہو جانے) کا وقت مقرر ہے…آپ کے کُن کا وقت کسی اور کے کُن کے وقت سے آگے پیچھے بھی ہو سکتا ہے… اس لئے ہمیں کسی کے کُن کو اپنے کُن سے کمپئیر نہیں کرنا چاہیئے کہ اس کا کُن ہو گیا ہے میرا ابھی تک کیوں نہیں ہوا… آپ کو یہ ساری بات بتانے کا میرا مقصد صرف اتنا سا ہے کہ…اگر کبھی زندگی میں کوئی کام نہ ہو رہا ہو تو…پریشان ہونے کی بجائے خوشدلی سے کُن کا انتظار کرتے ہوئے کوشش جاری رکھیں کیونکہ…کوشش کا اختیار آپ کے پاس ہے مگر…کُن کا اختیار کسی اور کے پاس ہے…
- Get link
- X
- Other Apps
ایک میڑک کا لڑکا…ماڈل ٹاؤن مارکیٹ میں…بہت ہی اچھا منٹ مارگریٹا بیچتا تھا. میں اکثراپنے دوست کے ساتھ…اس سے وہ پینے جاتا تھا. ایک دن جب میں نے… اس سے پوچھا کہ… “شانی تمہاری کہانی کیا ہے؟” تو وہ جواب میں کہنے لگا کہ سر…میرا تعلق ایک مڈل کلاس فیلی سے ہے…حلانکہ میرے ابو اچھا کماتے ہیں مگر… ہمارے پاس اپنا گھر نہیں ہے… جبکہ ہمارے تمام رشتہ داروں کے پاس… اپنا گھر ہے… بے شک ہم کرائے کے گھر میں رہتے ہیں مگر…ہمیں کرائے کا اتنا مسئلہ نہیں ہوتا… وہ تو ہم آرام سے دے لیتے ہیں…جتنا مسئلہ اس بات کا ہوتا ہے کہ…باقی لوگوں کے پاس اپنے گھر کیوں ہیں… جب بھی ہم کسی کے گھر جاتے ہیں… ہمیں حسد محسوس ہوتا ہے کہ… لوگ اپنے گھر میں آرام سے بیٹھیں ہیں اور… ہم کرائے پر دھکے کھا رہے ہیں… ہم سب بہن بھائی پڑھتے ہیں… جس کی وجہ سے خرچہ بہت ہو جاتا ہے… اس کے باوجود ابو کے پاس…جتنے بھی پیسے بچتے ہیں… انھیں ہم جمع کر رہے ہیں… تا کہ گھر لیں سکیں… امٓی بھی اس بات کو بہت محسوس کرتی ہیں… وہ اکثر کہتی ہیں کہ… پتا نہیں کب پیسے جمع ہوں گے…اور کب ہم اپنا گھر لیں گے. میں اکثر سوچتا تھا کہ کچھ کماؤں اور…پیسے جمع کرنے میں مدد کروں مگر…سمجھ ہی نہیں آتی تھی کیا کروں…ابو پڑھائی چھوڑنے نہیں دیتے تھے اور… پارٹ ٹائم کوئی مناسب کام ملتا نہیں تھا… ایک دن میں اورامّی…گھر میں اکیلے تھے کہ…اچانک ان کی ایک پرانی دوست…کچھ لوگوں کے ساتھ …ان سے ملنے آ گئیں…امّی نے مجھ سے کہا کہ…شانی تم جلدی سےکچھ چائے پانی کا بندوبست کرو… میں ان سے مل لوں… میں نے جلدی سے… لیمن منٹ مارگریٹا بنا کر… سب مہمانوں کو دیا تو… اُسے پیتے ہی ایک آنٹی کہنے لگیں…”واہ بہت زبردست بنایا ہے…جس نے بھی بنایا ہے…مزہ آ گیا….ایسا تو بازار میں بھی نہیں ملتا”…امّی نے بڑی خوشی سے بتایا کہ… “یہ تو اپنے شانی نے بنایا ہے”. یہ سن کر وہ آنٹی کہنے لگیں کہ…”شانی تم منٹ مارگریٹا کی… دکان کھول لو…سچی بڑا رش لگ جائے گا”. سر وہ میری زندگی کا… سب سے خوبصورت دن تھا…کیونکہ اس دن مجھے پتا چلا کہ… میں کیا کر سکتا ہوں. بڑی مشکل سے ابو مانے اور… اپنے ایک دوست کی دوکان میں… یہاں جگہ لے کر دی…تب سے میں یہاں… لیمن منٹ مارگریٹا بیچ کر لوگوں سے پیسے اور…تعریفیں اکٹھی کر رہا ہوں… اپنی کہانی کی طرح…وہ خود بھی بہت اچھا تھا… ہر کام دل سے کرنا…جب بھی جانا ہوتا بھاگ کر…کرسیاں لگانا…ٹیبل صاف کرنا…پڑھے لکھے انداز میں ٹریٹ کرنا… پھر مصروفیت کی وجہ سے…کافی دن جانا نہ ہو سکا تو…جس دن گیا آرڈر دے کر پوچھا کہ…شانی نظر نہیں آ رہا کہاں ہے؟… لڑکے نے بتایا کہ…وہ فوت ہو گیا ہے…مجھے لگا وہ مذاق میں کہہ رہا ہے مگر…پھربعد میں پتا چلا کہ…واقعی موٹر سائیکل پر کہیں جا تے ہوئے وہ…کسی ٹرالے سے ٹکرا کر…موقع پر ہی فوت ہو گیا… صاف ستھرےچہرے …کپڑوں اور…بہترین لیمن منٹ مارگریٹا بیچ کر…اپنے گھر کے خواب دیکھنے والا لڑکا…اب نہیں رہا… کچھ باتیں آسیب سی ہوتی ہیں…سن کے بندہ بےسکون ہوجاتا ہے… یہ بات بھی آسیب سی ہے اور…سمجھ سے باہر بھی… میں نے اپنے بھائی سے…ایک بات سیکھی ہے…جس اسے کسی کی سمجھ نہ آ رہی ہو تو وہ…الجھنے کی بجائے…بڑے پیار سے ایک جملہ کہتا ہے کہ…”جیسے تم راضی…ویسے میں راضی”…بےسکونی سے بھری…اس شام میں میرے پاس…دل کو دلاسہ دینے کے لئے…اس سے بہتر جملہ نہیں ہے…”جیسے میرا رب راضی…ویسے میں راضی”…
- Get link
- X
- Other Apps
کیا آپ کے اندر۔۔۔کوئی پریشانی۔۔۔اداسی۔۔۔یا دکھ ہے؟۔۔۔اگر ہے تو۔۔۔سب سے پہلے۔۔۔یہ ماننا ضروری ہے کہ۔۔۔آپ کے اندر۔۔۔پریشانی۔۔۔اداسی۔۔۔یا دکھ ہے؟۔۔۔لاعلمی سے باہر نکلیں کیونکہ۔۔۔ماننا۔۔۔جاگنے کی پہلی شرط ہے۔۔۔استاد کہتا ہے کہ۔۔۔جب آپ اداس ہوں تو۔۔۔کہیں کہ اداسی میرے اندر ہے۔۔۔لیکن کبھی یہ نہ کہیں کہ ۔۔۔میں اداس ہوں۔۔۔میں پریشان ہوں۔۔۔یا میں دکھی ہوں۔۔۔کیونکہ آپ اداسی کے اندر نہیں ہوتے۔۔۔اداسی آپ کے اندر ہوتی ہے۔۔۔ یہ ماننے کے بعد کہ۔۔۔اداسی آپ کے اندر ہے۔۔۔وہ وجہ تلاش کریں جو۔۔۔پریشانی۔۔۔اداسی ۔۔۔یادکھ کا سبب ہو۔۔۔وہ کوئی صورت بھی ہو سکتی ہے۔۔۔صورتِ حال بھی۔۔۔سوچوں میں سسکنے کی بجائے۔۔۔عملی طور پر کچھ کریں۔۔۔خود کو اُس صورت یا۔۔۔صورتِ حال سے باہر نکالیں۔۔۔یا دور کر لیں۔۔۔ اور اگر آپ۔۔۔کچھ عملی طور پر۔۔۔کرنے کی حالت میں نہ ہوں تو۔۔۔ (جو کہ بہت کم ہوتا ہے۔۔۔کیونکہ کچھ نہ کچھ تو۔۔۔ہمیشہ ہی عملی طور پر۔۔۔کیا جا سکتا ہے۔۔۔ اگر پھر بھی۔۔۔ایسی حالت ہو تو)۔۔۔خود کو سمجھائیں کہ۔۔۔میں جن حالات سے گزر رہا ہوں۔۔۔یہ ہمیشہ نہیں رہے گے۔۔۔اب ان کی وجہ سے۔۔۔میں اداسی کو اجازت دوں کہ۔۔۔وہ میرے اندر پڑی رہے یا۔۔۔میں اسے اٹھا کر باہر پھینک دوں۔۔۔اختیار میرے پاس ہے۔۔۔ پریشانی۔۔۔اداسی۔۔۔دکھ۔۔۔یا ناخوشی۔۔۔کی اصل وجہ۔۔۔حالات نہیں بلکہ۔۔۔ان کے متعلق۔۔۔ہماری سوچ ہوتی ہے۔۔۔اپنی سوچوں سے۔۔۔باخبر رہیں۔۔۔اسے حالات سے علیحدہ کریں۔۔۔مثال کے طور پر۔۔۔"میں بر باد ہو گیا"۔۔۔یہ غلط سوچ ہے۔۔۔یہ سوچ آپ کو۔۔۔حل تلاش کرنے اور۔۔۔عمل کرنے سے روکے گی۔۔۔ ایسا بار بار سوچ کرآپ۔۔۔پریشانی کو اپنے اندر۔۔۔پڑا رہنے دیں گے۔۔۔"میرے اکاؤنٹ میں۔۔۔ایک روپیہ بھی نہیں بچا"۔۔۔یہ حقیقت ہے اور۔۔۔اس حقیقت کا۔۔۔ حل نکالا جا سکتا ہے۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔زندگی ختم کرنے کا خیال آتا ہے ۔۔۔کیا کروں؟۔۔۔ یاد رکھنے کی بات۔۔۔یہ ہے کہ۔۔۔ زندگی میں تعلق ہوتا ہے۔۔۔تعلق میں زندگی نہیں ہوتی۔۔۔کچھ لوگ ۔۔۔غلطی سے۔۔۔تعلق کو زندگی۔۔۔سمجھ بیٹھتے ہیں۔۔۔تعلق ٹوٹنے پر۔۔۔خود بھی ٹوٹ جاتے ہیں۔۔۔ اسی طرح۔۔۔ زندگی میں حادثہ ہوتا ہے۔۔۔حادثے میں زندگی نہیں ہوتی۔۔۔ زندگی میں محبت ہوتی ہے۔۔۔محبت میں زندگی نہیں ہوتی۔۔۔ زندگی میں درد ہوتا ہے۔۔۔درد میں زندگی نہیں ہوتی۔۔۔ کچھ بھی ختم ہونے سے۔۔۔زندگی ختم نہیں ہوتی۔۔۔زندگی ختم کرنے کے خیال کو۔۔۔ختم کر کے۔۔۔آگے بڑھیں۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
کیسے پتا چلتا ہے کہ کوئی حقیقت میں خوش ہے کے نہیں؟ اگر آپ کسی سے پوچھیں کہ کیا آپ خوش ہیں؟ تو زیادہ تر لوگوں کا جواب "ہاں" ہی میں آتا ہے کہ "جی میں بہت خوش ہوں"۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔وہ بتا کچھ اور رہے ہوتے ہیں اور ان کے اندر کچھ اور چل رہا ہوتا ہے۔اسی لئے ماہرین نے چند ایسی عادات کی نشاندہی کی ہے جنھیں دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کوئی شخص حقیقت میں خوش ہے یا نہیں۔جو لوگ اپنی زندگی میں حقیقت میں خوش ہوں ان میں یہ عادات دیکھنے میں آتی ہیں۔۔۔ • بہت زیادہ مہنگی چیزیں نہیں خریدتے۔وضاحت۔۔۔اداس یا وہ لوگ جواپنی اندگی میں زیادہ خوش نہ ہوں۔مہنگی مہنگی چیزیں خریدتے ہیں تا کہ خود کو خوش کر یا رکھ سکیں۔جبکہ وہ یہ نہیں جانتے کہ حقیقی خوشی کا تعلق کسی بیرونی چیز کے حصول سے نہیں ہے۔ • دوسروں کے ساتھ خوشیاں شئیر کرتے ہیں۔جب کوئی شخص حقیقت میں خوش ہو تو وہ دوسروں کو بھی خوشی دیتا ہے۔ اور ان کے لئے باعثِ خوشی بھی بنتا ہے۔ • دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ • ان کا لہجہ نرم ہوتا ہے۔ • چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان نہیں ہوتے۔ • چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے شکرگزار ہوتے ہیں ۔ • دوسروں کی کامیابی کو سیلیبریٹ کرتے ہیں۔ • حال میں رہتے ہیں۔ • دوسروں کو آسانی سے دوست بنا لیتے ہیں۔ • ان کی زندگی کا کوئی مقصد ہوتا ہے۔ • ہنسنے اور مسکرانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔ • آرام سے نیند آ جاتی ہے۔ • اپنے لئے وقت نکالتے ہیں۔ • دوسروں کی فکر نہیں کرتے کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ • اپنا آپ اچھا لگتا ہے۔ • ہارنے اور ناکام ہونے سے نہیں گھبراتے۔ • آسانی سے ناصرف معافی مانگ لیتے ہیں بلکہ معاف بھی کر دیتے ہیں۔
- Get link
- X
- Other Apps
سوال۔۔۔کسی نےپوچھا ہے کہ سر۔۔۔وہ توکہتا تھا کہ۔۔۔سوچو تو کیالمحہ ہو۔۔۔میں۔۔۔تم اور خانہ کعبہ ؟ جواب۔۔۔ کچھ لوگ کسی کو محبت کے نام پر دھوکہ دیتے ہوئے حیران کن حد تک نیچے گر جاتے ہیں کہ مذہب یامقدس مقامات کو بھی اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے نہیں گھبراتے۔آپ خود ہی سوچیں جو شخص آپ کو اپنے گھر نہیں لے کر جا سکتا وہ خانہ کعبہ کیسے لے کر جائے گا؟
- Get link
- X
- Other Apps
خود کواذیت دینے کے کئی طریقے ہیں۔ جن میں سے چند یہ ہیں۔۔۔ غلط لوگوں کے ساتھ تعلق رکھنا۔ ایسے لوگ جو دکھ دیتے ہوں۔ ایسے لوگ جن کے پاس آپ کے لئے وقت ہی نہ ہو۔ دل توڑنے والوں سے دل جوڑے رکھنا۔ لوگوں کے ساتھ لڑنا۔ اپنا وزن بڑھا لینا۔ (اوور ویٹ ہونا)۔ پیسوں کے لئے ایسی نوکری کرنا جو پسند نہ ہو۔ بےکار کاموں میں اپنا قیمتی وقت برباد کرنا۔ مدد کی ضرورت ہونے کے باوجود مدد نہ مانگنا یا لینا۔ ہر وقت بولتے رہنا۔ تنہا رہنا۔ فضول خرچی کرنا۔ نفرت پالنا۔ کسی قسم کا بھی نشہ کرنا۔چاہے وہ محبت کا ہی کیوں نہ ہو۔(Love Addiction) صابر چوہدری کی کتاب۔..
- Get link
- X
- Other Apps
کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔کیسے پتاچلتا ہے کہ زخم بھر گیا ہے؟۔۔۔ جواب۔۔۔جب زخم درد دینا بند کر دے تو۔۔۔اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ وہ بھرگیا ہے۔۔۔ جب زخم کو سوچ کر سکون خراب نہ ہو تو۔۔۔اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ وہ بھر گیا ہے۔۔۔ جب زخم پر بار بار بات کرنے کو دل نہ کرے تو۔۔۔اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ وہ بھر گیا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
دو معاف کرنے والے ہی ۔۔۔ایک کامیاب اور خوشگوار تعلق بنا سکتے ہیں۔۔۔ *
- Get link
- X
- Other Apps
کچھ لوگوں میں کسی کو چھوڑنے کی طاقت نہیں ہوتی۔۔۔یہ لوگ دوسروں سے درخواست کرتے ہیں کہ۔۔۔اللہ کا واسطہ مجھے چھوڑ دو۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
سوال۔۔۔کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔کتاب۔۔۔ابنارمل کی ڈائری کو لکھتے ہوئے،آپ کی آنکھیں بھی اتنا ہی روئی تھی۔جتنا ہماری اسے پڑھتے ہوئے روئی ہیں؟ جواب۔۔۔لکھے جانے سے پہلے۔۔۔کتاب اور آنسو۔۔۔جانے کتنے سال۔۔۔میرے اندر پڑے پکتے رہے۔ ویسے بھی میرے آنسو بڑے باادب ہیں۔اندر پڑے رہتے ہیں۔میری اجازت کے بغیرباہر کہاں آتے ہیں۔اس لئے ساری کتاب کا کہنا مشکل ہے کہ کہاں کہاں انھوں نے باہر آنے کی اجازت مانگی۔البتہ اتنا یاد ہے کہ کتاب کا آخری پیراگراف کہ کسی معاشرے میں کوئی انسان کیسے مکمل ہوتا ہے لکھا تو آنسو دوھائی دیتے ہوئے باہر کی طرف دوڑے تو میں نے اپنی بہن (ریا۔۔۔ بی) کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے سر سجدے میں رکھ دیا۔ کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ آنسوؤں کو کبھی ضائع نہ کرنا۔جب بھی کبھی یہ باہر آئیں انھیں سجدے میں سر رکھ کر کل کائنات کے سائیں کے سپرد کر دینا۔ اب مجھے کیا پتا کہ سجدے میں میری آنکھیں کتنا روئی۔کیونکہ جب سر سجدے میں ہو تو آنسوؤں کا حساب کہاں ہوتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
سوال۔۔۔کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔تعلق اتنا کمزور کیوں ہوتا ہے؟ جواب۔۔۔کمزور تعلق نہیں انسان خود ہوتا ہے۔کمزور لوگوں کا تعلق بھی کمزور ہوتا ہے۔کمزور لوگ خود بھی جلد ٹوٹ جاتے ہیں اور ان کا تعلق بھی ۔ خود پر کام کریں۔خود کو مضبوط بنائیں۔جب آپ کمزور نہیں رہیں گے تو کچھ بھی کمزور نہیں رہے گا۔چاہے وہ تعلق ہی کیوں نہ ہو۔
- Get link
- X
- Other Apps
لڑکیوں کو دھوکہ دینا کوئی بہت بڑا گناہ نہیں ہے۔۔۔ میں ایک دوست کے ساتھ...ماڈل ٹاؤن مارکیٹ میں...دھی بھلے کھا رہا تھا کہ...میں نے نوٹ کیا...ہماری ساتھ والی ٹیبل پر ایک لڑکا...اکیلا بیٹھا بہت دیر سے...دھی بھلے کھاتے ہوئے...مسلسل موبائل پر...میسجز کر رہا ہے...میں نے اس لڑکے کو اپنا تعارف کروایا کہ میں ماہرنفسیات ہوں اور اگر آپ اجازت دیں تو آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں… لڑکے نے بڑی خوشدلی سےنا صرف اجازت دی بلکہ یہ بھی کہا کہ…اسے اچھا لگا ہے کہ وہ زندگی میں پہلی بار کسی ماہرنفسیات سے بات کرے گا…اور اس نے درخواست کی کے اسے مزید اچھا لگے گا اگر میں اُسے آپ کہنے کی بجائےتم کہہ کر مخاطب کروں…بات کرنے پر پتا چلا کہ…وہ ایک مشہور پرائیویٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا سٹوڈنٹ ہے… میں نے اُس سے پوچھا کہ وہ میسجز پر کس سے بات کر رہا تھا؟…تو اُس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا…”ایک دوست ہے”…میں نے بات کو گھماپھرا کر پوچھنے کی بجائے سیدھا پوچھا کہ…کیا کوئی لڑکی تمہاری دوست ہے؟…اُس نے ہنستے ہوئےجواب دیا…”کوئی نہیں بلکہ کئیں ہیں”…میں نے کہا کہ…”سچ بتاؤ…کیونکہ لڑکوں کے لئے…سنگل ہونا ویسے ہی باعثِ بےعزتی ہوتا ہے…اس لئے وہ اپنے ساتھ لڑکیوں کی جھوٹی کہانیاں جوڑ کر…دوستوں کی داد وصول کرتے ہیں”…میرے ایسا کہنے پراس نے جلدی سے اپنا وٹس ایپ کھولا اور لڑکیوں سے ہونے والی اپنی گفتگو اور تصویروں کے تبادلے کو ثبوت کے طور پر دکھاتے ہوئے کہنے لگا کہ…”یہ ساری لڑکیوں سے میں آج کل بات کرتا ہوں…آپ چیٹ ہسٹری چیک کر سکتے ہیں”… میں نے کہا کہ…”نہیں مجھے کچھ چیک نہیں کرنا بلکہ صرف پوچھنا ہی ہے…صحیح جواب دینا…کیا یہ سب لڑکیاں تم سے ملتی بھی ہیں یا صرف فون پر ہی بات کرتی ہیں؟”…اُس نے جواب دیا کہ…”نہیں سر…ابھی ملی نہیں ہیں…بات صرف فون تک ہی ہے…کوشش کر رہا ہوں اور…چند کے ساتھ…ملنے کے اعتبار تک پہنچنے والا ہوں…کیونکہ زیادہ تر لڑکیاں یہی کہتی ہیں کہ…جس دن تم پر مکمل اعتبار ہو گیا…مل لوں گی”… میں نے مزید پوچھا کہ…”تمہارا کیا خیال ہے کہ جو تم کر رہے ہو کیا وہ ٹھیک ہے؟”…اُس نے جواب دیا…”میں نے ابھی تک کسی کے ساتھ کچھ “غلط” تو نہیں کیا…نہ ہی کچھ غلط کرنے کا ارادہ ہے…کچھ غلط کرنا کبیرہ گناہ یعنی بڑا گناہ ہے…جبکہ کچھ دیر کو باتیں کر کے دل بہلا لینا…یہ صغیرہ گناہ یعنی چھوٹا گناہ ہے…اس کی خیر ہوتی ہے”… میں نے پوچھا کہ…ایک ہی وقت میں کئی لڑکیوں سے بات کرنا…سب کو دل والے میسجز بھیجنا…لڑکیوں کو دھوکہ دینا…اسے کون سا گناہ کہتے ہیں؟…اس نے جواب دیا…”یہ سب چھوٹے گناہ ہیں…ویسے بھی یہ کونسا مجھ اکیلے سے بات کرتی ہوں گی…اللہ جانے کتنے پھسائے ہوں گے…لائین میں لگائے ہوں گے…میرا تجربہ ہے کہ…یہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتیں…جگہ جگہ جانو بنائے ہوتے ہیں انھوں نے”… میں نے اس سے کہا کہ…جو میں کہنے لگا ہوں اس پر غور کرنا…مجھے نہیں خود کو جواب دینا کہ…اگر کل کو تمہیں کوئی اچھی سچی لڑکی ملے گی تو تب تمہیں اس کی محبت کا کیسے یقین آئے گا؟… یاجب تمہاری شادی ہو گی تو تمہیں کیسے یقین آئے گا کہ تمہاری بیوی صرف تمہاری بیوی ہی ہے کئی لوگوں کی بیوی نہیں ہے؟…کیونکہ تمہارا تجربہ تمہیں بتائے گا کہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتی…یہ سوچ کر تم قدر کرنے والی کی بے قدری کرو گے…مسکراتی آنکھوں کو رلاؤ گے… تم دل بھلانے کے اچھے اور مثبت طریقےکیوں نہیں ڈھونڈتے…کیونکہ جو آج مذاق لگتا ہے…کل ماضی بن کر زندگی میں محرومی لائے گا… جذبات مذاق نہیں ہوتے…اس لئے انھیں ہر کسی سے نہیں جوڑتے۔
- Get link
- X
- Other Apps
اپنی زندگی کے اہم لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
کتنا سفر رہ گیا ہے کی فکر کرنے کی بجائے۔۔۔کتنا سفر طے کر لیا ہے کی خوشی منائیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
دن میں شعوری طور پر کم ازکم پندرہ منٹ خاموش رہیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
برائی کا جواب اچھائی سے دیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
اپنے آپ سے دھیان سے بات کریں۔۔۔ ہم دوسروں سے بہت دھیان سے بات کرتے ہیں کہ کہیں انھیں کچھ برا نہ لگ جائے مگر اپنے ساتھ بات کرتے ہوئے زرا بھی دھیان نہیں رکھتے۔۔۔ کوئی کہے یا نہ کہے۔۔۔ہم خود سے خود ہی کہتے رہتے ہیں کہ۔۔۔میں بےوقوف ہوں۔۔۔میں کمزور ہوں۔۔۔میں نکمی ہوں۔۔۔میں نا سمجھ ہوں۔۔۔میں ڈرپھوک ہوں۔۔۔ ہمیشہ خود سے مضبوط اور پوزیٹو سیلف ٹاک کریں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps
اہل علم میں۔۔۔محبت کے متعلق۔۔۔اختلاف ہے کہ یہ۔۔۔قابل تعریف ہے یا قابل مذمت۔۔۔ ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ یہ قابل تعریف ہے کیونکہ۔۔۔یہ محب یعنی محبت کرنے والے کو مکمل کرتی ہے۔۔۔جس دل میں محبت داخل ہو۔۔۔وہ نرم ہو جاتا ہے۔۔۔ورنہ جس میں محبت نہ ہو۔۔۔وہ سخت مذاج ہوتا ہے۔۔۔ جبکہ ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ۔۔۔محبت قابل مذمت ہے کیونکہ یہ۔۔۔محب یعنی محبت کرنے والے کے دل کو۔۔۔اسیر کر لیتی ہے۔۔۔محب کو محبوب کے سوا۔۔۔کچھ نظر نہیں آتا۔۔۔ محبت کی ڈائری سے۔۔۔
- Get link
- X
- Other Apps