Skip to main content

Featured

‏ ایک دن میرا کوئی عزیز مجھے آخری الوداع کہنے اسی طرح بھاگتا ہوا آۓ گا ــ‎

 😊

سوال۔۔۔کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔کتاب۔۔۔ابنارمل کی ڈائری کو لکھتے ہوئے،آپ کی آنکھیں بھی اتنا ہی روئی تھی۔جتنا ہماری اسے پڑھتے ہوئے روئی ہیں؟ جواب۔۔۔لکھے جانے سے پہلے۔۔۔کتاب اور آنسو۔۔۔جانے کتنے سال۔۔۔میرے اندر پڑے پکتے رہے۔ ویسے بھی میرے آنسو بڑے باادب ہیں۔اندر پڑے رہتے ہیں۔میری اجازت کے بغیرباہر کہاں آتے ہیں۔اس لئے ساری کتاب کا کہنا مشکل ہے کہ کہاں کہاں انھوں نے باہر آنے کی اجازت مانگی۔البتہ اتنا یاد ہے کہ کتاب کا آخری پیراگراف کہ کسی معاشرے میں کوئی انسان کیسے مکمل ہوتا ہے لکھا تو آنسو دوھائی دیتے ہوئے باہر کی طرف دوڑے تو میں نے اپنی بہن (ریا۔۔۔ بی) کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے سر سجدے میں رکھ دیا۔ کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ آنسوؤں کو کبھی ضائع نہ کرنا۔جب بھی کبھی یہ باہر آئیں انھیں سجدے میں سر رکھ کر کل کائنات کے سائیں کے سپرد کر دینا۔ اب مجھے کیا پتا کہ سجدے میں میری آنکھیں کتنا روئی۔کیونکہ جب سر سجدے میں ہو تو آنسوؤں کا حساب کہاں ہوتا ہے۔۔۔

Comments