Skip to main content

Posts

Showing posts from April 23, 2018

Featured

‏ ایک دن میرا کوئی عزیز مجھے آخری الوداع کہنے اسی طرح بھاگتا ہوا آۓ گا ــ‎

 😊

سر غیر کی چوکھٹ پے جھکایا نہیں جاتا ہم سے تو خدا اور بنایا نہیں جاتا

بے ججاب آپ چلے آئیے کاشانے میں آپ کے غم کے سوا کون ہے‌ غم خانے میں

جدوں عشق جلالی ہو جاوے فر عقل وی مافیاں منگدی اے.

‏اس ایک شخص کی کمی تمام راحتوں کی قاتل ہے.....!

‏کتنی گھائل تیری چاہت میں میری ذات ہوئی ۔

‏خیال یار میں مجھ کو یونہی مدہوش رہنے دو نہ پوچھو رات کا قصہ ، مجھے خاموش رہنے دو

‏ہاتھ تھک جائینگےکیوں پِیس رہی ہو مہندی خون حاضر ہے ، ہتھیلی پے لگانے کے لیے

یہ انتظار نہ ٹهہرا کوئ بلا ٹهہری کسی کی جان گئ آپ کی ادا ٹهہری

کبھی اکیلے میں مل کر .جھنجوڑ دُوں گا اُسے جہاں جہاں سے وہ ٹُوٹا ہےجوڑ دُوں گا اُسے.

مجھے ہی چھوڑ گیا یہ کمال ہے اُس کااِرادہ میں نے کیا تھاکہ چھوڑ دُوں گا اس کو.

رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا وہ کیوں گیا ہے یہ بھی بتا کر نہیں گیا

‏کیسے ہو جاتے ہیں لوگ ــ؟ اِسکے ، اُسکے ، کسی اور کے ــ؟

‏دل سے نکلی ہی نہیں شام جدائی والی تم تو کہتے تھے بُرا وقت گزر جاتا ہے

عشق جب جب زمین پر اتارا گیا زندگی تجھ کو صدقے میں وارا گیا

‏زندگی کم پڑ ھ گئی ورنہ وہ نہ ملتا مجال تھی اُس کی .

‏کیا تیرے ہاتھ بھی چاہت میں یہی کُچھ آیا پُھول سوکھے ہوئے ، تحریر پُرانی کوئی_؟

‏سکوت شب میں تیرے انتظار کا عالم کہ جیسے دور کہیں پائلیں کھنکتی ہیں۔

آج دل نہیں کچھ لکھنے کو ایسا کیجیے سمجھ لیجیے.

غمِ عاشقی تیرا شکریہ!🌸 ہم کہاں کہاں سے گزر گئے

اس کے دل پر بھی کڑی عشق میں گزری ہوگی نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے.

‏تیری کھائی ہوئی جھوٹی قسمیں اب مجھے اکثر بیمار رکھتی ہیں. 💊

‏وہ ایک بات بہت تلخ کہی تھی اس نے بات تو یاد نہیں یاد ہے لہجہ اس کا.

ﺟﻮ ﺗﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﺳﮯ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﺗﻮ ﺍُﺳﯽ ﺳﮑﻮﮞ ﮐﺎ ﮨﮯ .

‏کوئی تو ہے میرے اندر مجھے سنبھالے ہوئے ‏کہ بے قرار سا ہو کر بھی، برقرار ہوں میں .

میں اُتنا ہئ میسر ہوں، جتنا تم مستحق ہو.

‏ایک تم پر عیاں نہیں ہوتا ‏درد ورنہ ، کہاں نہیں ہوتا .

‏مـــیں نے دیکھا عشق والوں کو عقل سے واسطہ نہیں رکھتے.

کسی سے جدا ہونا اگر اتنا آساں ہوتا فراز جسم سے روح کو لینے فرشتے نا آتے .

کبھی بھول سبھی عداوتیں کسی شام آ کوئی بات کر.

‏وہ جو دھڑکن کی زبان سنتا تھا آج سنتا نہیں سسکیاں بھی میری .

‏با خدا وہ عزرائیل تو نہیں پھر بھی لگتا ہے جان لے لے گا.

‏تم میرے بعد میرے ہونے کی چاہ میں مرو گی.

یہ رات، یہ برسات، یہ ساون کا مہینا ایسے میں تو شعلوں کو بھی آتا ہے پسینا .

وہ اپنا رُوٹھ جانا اور وہ ان کا منا لینا.

‏بہت سے لوگ دُنیا میں فقط ماں باپ کِی خاطِر کہانِی موڑ لیتے ہیں ـــ مُحبت چھوڑ لیتے ہیں

‏کوئی مر جائے کسی پر یہ کہاں دیکھا ھے جائیے جائیے سرکار ہم نے بھی جہاں دیکھا ھے

خواب بھی بنا دستک کے آ جاتے ہیں اُن کے۔ جن کی یادوں سے ہم روز لڑ رہے ہوتے ہیں۔

جب بھی چاہیں ایک نئی صورت بنا لیتے ہیں لوگ ایک چہرے پہ کئی چہرے سجا لیتے ہیں لوگ

سوال تھا وفا ہے کیا، جواب تھا کہ زندگی قتیلؔ پیار سے گلے لگا لیا گیا مجھے .

مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی یہ تری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو.

بادہ پھر بادہ ہے، میں زہر بھی پی جاؤں قتیلؔ شرط یہ ہے، کوئی باہوں میں سنبھالے مجھ کو .

کتنا اچھا تھا کہ ہم بھی جیا کرتے تھے غیر معروف سے، گمنام سے پہلے پہلے .

‏میرے پاس ہی ہے مگر ناجانے کیوں وہ شخص اب گیا گیا سا لگتا ہے.

‏میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کے چھالے ہیں.

‏مسلسل ہوں ملاقاتیں تو دلچسپی نہی رہتی.