Skip to main content

Posts

Featured

‏ ایک دن میرا کوئی عزیز مجھے آخری الوداع کہنے اسی طرح بھاگتا ہوا آۓ گا ــ‎

 😊

دو معاف کرنے والے ہی ۔۔۔ایک کامیاب اور خوشگوار تعلق بنا سکتے ہیں۔۔۔ *

کچھ لوگوں میں کسی کو چھوڑنے کی طاقت نہیں ہوتی۔۔۔یہ لوگ دوسروں سے درخواست کرتے ہیں کہ۔۔۔اللہ کا واسطہ مجھے چھوڑ دو۔۔۔

سوال۔۔۔کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔کتاب۔۔۔ابنارمل کی ڈائری کو لکھتے ہوئے،آپ کی آنکھیں بھی اتنا ہی روئی تھی۔جتنا ہماری اسے پڑھتے ہوئے روئی ہیں؟ جواب۔۔۔لکھے جانے سے پہلے۔۔۔کتاب اور آنسو۔۔۔جانے کتنے سال۔۔۔میرے اندر پڑے پکتے رہے۔ ویسے بھی میرے آنسو بڑے باادب ہیں۔اندر پڑے رہتے ہیں۔میری اجازت کے بغیرباہر کہاں آتے ہیں۔اس لئے ساری کتاب کا کہنا مشکل ہے کہ کہاں کہاں انھوں نے باہر آنے کی اجازت مانگی۔البتہ اتنا یاد ہے کہ کتاب کا آخری پیراگراف کہ کسی معاشرے میں کوئی انسان کیسے مکمل ہوتا ہے لکھا تو آنسو دوھائی دیتے ہوئے باہر کی طرف دوڑے تو میں نے اپنی بہن (ریا۔۔۔ بی) کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے سر سجدے میں رکھ دیا۔ کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ آنسوؤں کو کبھی ضائع نہ کرنا۔جب بھی کبھی یہ باہر آئیں انھیں سجدے میں سر رکھ کر کل کائنات کے سائیں کے سپرد کر دینا۔ اب مجھے کیا پتا کہ سجدے میں میری آنکھیں کتنا روئی۔کیونکہ جب سر سجدے میں ہو تو آنسوؤں کا حساب کہاں ہوتا ہے۔۔۔

سوال۔۔۔کسی نے پوچھا ہے کہ سر۔۔۔تعلق اتنا کمزور کیوں ہوتا ہے؟ جواب۔۔۔کمزور تعلق نہیں انسان خود ہوتا ہے۔کمزور لوگوں کا تعلق بھی کمزور ہوتا ہے۔کمزور لوگ خود بھی جلد ٹوٹ جاتے ہیں اور ان کا تعلق بھی ۔ خود پر کام کریں۔خود کو مضبوط بنائیں۔جب آپ کمزور نہیں رہیں گے تو کچھ بھی کمزور نہیں رہے گا۔چاہے وہ تعلق ہی کیوں نہ ہو۔

لڑکیوں کو دھوکہ دینا کوئی بہت بڑا گناہ نہیں ہے۔۔۔ میں ایک دوست کے ساتھ...ماڈل ٹاؤن مارکیٹ میں...دھی بھلے کھا رہا تھا کہ...میں نے نوٹ کیا...ہماری ساتھ والی ٹیبل پر ایک لڑکا...اکیلا بیٹھا بہت دیر سے...دھی بھلے کھاتے ہوئے...مسلسل موبائل پر...میسجز کر رہا ہے...میں نے اس لڑکے کو اپنا تعارف کروایا کہ میں ماہرنفسیات ہوں اور اگر آپ اجازت دیں تو آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں… لڑکے نے بڑی خوشدلی سےنا صرف اجازت دی بلکہ یہ بھی کہا کہ…اسے اچھا لگا ہے کہ وہ زندگی میں پہلی بار کسی ماہرنفسیات سے بات کرے گا…اور اس نے درخواست کی کے اسے مزید اچھا لگے گا اگر میں اُسے آپ کہنے کی بجائےتم کہہ کر مخاطب کروں…بات کرنے پر پتا چلا کہ…وہ ایک مشہور پرائیویٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا سٹوڈنٹ ہے… میں نے اُس سے پوچھا کہ وہ میسجز پر کس سے بات کر رہا تھا؟…تو اُس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا…”ایک دوست ہے”…میں نے بات کو گھماپھرا کر پوچھنے کی بجائے سیدھا پوچھا کہ…کیا کوئی لڑکی تمہاری دوست ہے؟…اُس نے ہنستے ہوئےجواب دیا…”کوئی نہیں بلکہ کئیں ہیں”…میں نے کہا کہ…”سچ بتاؤ…کیونکہ لڑکوں کے لئے…سنگل ہونا ویسے ہی باعثِ بےعزتی ہوتا ہے…اس لئے وہ اپنے ساتھ لڑکیوں کی جھوٹی کہانیاں جوڑ کر…دوستوں کی داد وصول کرتے ہیں”…میرے ایسا کہنے پراس نے جلدی سے اپنا وٹس ایپ کھولا اور لڑکیوں سے ہونے والی اپنی گفتگو اور تصویروں کے تبادلے کو ثبوت کے طور پر دکھاتے ہوئے کہنے لگا کہ…”یہ ساری لڑکیوں سے میں آج کل بات کرتا ہوں…آپ چیٹ ہسٹری چیک کر سکتے ہیں”… میں نے کہا کہ…”نہیں مجھے کچھ چیک نہیں کرنا بلکہ صرف پوچھنا ہی ہے…صحیح جواب دینا…کیا یہ سب لڑکیاں تم سے ملتی بھی ہیں یا صرف فون پر ہی بات کرتی ہیں؟”…اُس نے جواب دیا کہ…”نہیں سر…ابھی ملی نہیں ہیں…بات صرف فون تک ہی ہے…کوشش کر رہا ہوں اور…چند کے ساتھ…ملنے کے اعتبار تک پہنچنے والا ہوں…کیونکہ زیادہ تر لڑکیاں یہی کہتی ہیں کہ…جس دن تم پر مکمل اعتبار ہو گیا…مل لوں گی”… میں نے مزید پوچھا کہ…”تمہارا کیا خیال ہے کہ جو تم کر رہے ہو کیا وہ ٹھیک ہے؟”…اُس نے جواب دیا…”میں نے ابھی تک کسی کے ساتھ کچھ “غلط” تو نہیں کیا…نہ ہی کچھ غلط کرنے کا ارادہ ہے…کچھ غلط کرنا کبیرہ گناہ یعنی بڑا گناہ ہے…جبکہ کچھ دیر کو باتیں کر کے دل بہلا لینا…یہ صغیرہ گناہ یعنی چھوٹا گناہ ہے…اس کی خیر ہوتی ہے”… میں نے پوچھا کہ…ایک ہی وقت میں کئی لڑکیوں سے بات کرنا…سب کو دل والے میسجز بھیجنا…لڑکیوں کو دھوکہ دینا…اسے کون سا گناہ کہتے ہیں؟…اس نے جواب دیا…”یہ سب چھوٹے گناہ ہیں…ویسے بھی یہ کونسا مجھ اکیلے سے بات کرتی ہوں گی…اللہ جانے کتنے پھسائے ہوں گے…لائین میں لگائے ہوں گے…میرا تجربہ ہے کہ…یہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتیں…جگہ جگہ جانو بنائے ہوتے ہیں انھوں نے”… میں نے اس سے کہا کہ…جو میں کہنے لگا ہوں اس پر غور کرنا…مجھے نہیں خود کو جواب دینا کہ…اگر کل کو تمہیں کوئی اچھی سچی لڑکی ملے گی تو تب تمہیں اس کی محبت کا کیسے یقین آئے گا؟… یاجب تمہاری شادی ہو گی تو تمہیں کیسے یقین آئے گا کہ تمہاری بیوی صرف تمہاری بیوی ہی ہے کئی لوگوں کی بیوی نہیں ہے؟…کیونکہ تمہارا تجربہ تمہیں بتائے گا کہ لڑکیاں کسی ایک کی نہیں ہوتی…یہ سوچ کر تم قدر کرنے والی کی بے قدری کرو گے…مسکراتی آنکھوں کو رلاؤ گے… تم دل بھلانے کے اچھے اور مثبت طریقےکیوں نہیں ڈھونڈتے…کیونکہ جو آج مذاق لگتا ہے…کل ماضی بن کر زندگی میں محرومی لائے گا… جذبات مذاق نہیں ہوتے…اس لئے انھیں ہر کسی سے نہیں جوڑتے۔

اپنی زندگی کے اہم لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

کتنا سفر رہ گیا ہے کی فکر کرنے کی بجائے۔۔۔کتنا سفر طے کر لیا ہے کی خوشی منائیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

دن میں شعوری طور پر کم ازکم پندرہ منٹ خاموش رہیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

برائی کا جواب اچھائی سے دیں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

اپنے آپ سے دھیان سے بات کریں۔۔۔ ہم دوسروں سے بہت دھیان سے بات کرتے ہیں کہ کہیں انھیں کچھ برا نہ لگ جائے مگر اپنے ساتھ بات کرتے ہوئے زرا بھی دھیان نہیں رکھتے۔۔۔ کوئی کہے یا نہ کہے۔۔۔ہم خود سے خود ہی کہتے رہتے ہیں کہ۔۔۔میں بےوقوف ہوں۔۔۔میں کمزور ہوں۔۔۔میں نکمی ہوں۔۔۔میں نا سمجھ ہوں۔۔۔میں ڈرپھوک ہوں۔۔۔ ہمیشہ خود سے مضبوط اور پوزیٹو سیلف ٹاک کریں۔۔۔ایسا کرنا مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔۔۔

اہل علم میں۔۔۔محبت کے متعلق۔۔۔اختلاف ہے کہ یہ۔۔۔قابل تعریف ہے یا قابل مذمت۔۔۔ ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ یہ قابل تعریف ہے کیونکہ۔۔۔یہ محب یعنی محبت کرنے والے کو مکمل کرتی ہے۔۔۔جس دل میں محبت داخل ہو۔۔۔وہ نرم ہو جاتا ہے۔۔۔ورنہ جس میں محبت نہ ہو۔۔۔وہ سخت مذاج ہوتا ہے۔۔۔ جبکہ ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ۔۔۔محبت قابل مذمت ہے کیونکہ یہ۔۔۔محب یعنی محبت کرنے والے کے دل کو۔۔۔اسیر کر لیتی ہے۔۔۔محب کو محبوب کے سوا۔۔۔کچھ نظر نہیں آتا۔۔۔ محبت کی ڈائری سے۔۔۔