Search This Blog
NFAK Line* Lahore Poetry* Ishq Poetry* Flirt Poetry* Romantic Poetry* Heart Broken Poetry* Thoughts* Eid Poetry* Poetry in Urdu* Poetry in Hindi* Poetry in Love* Poetry in Sad* Poetry in Punjabi* Jaun Elia Poetry* Ilama Iqbal Poetry* December Poetry* 2lines Urdu Poetry*
Posts
Featured
گناہ گاری میں کب تک عمر کاٹوں گا، دل بدل دے خدا۔ ❤
- Get link
- X
- Other Apps
لوگ ملتے ہیں زمانوں کا سکوں پاتے ہیں تم میرا درد بڑھاتے ہو چلے جاتے ہو 🔥
- Get link
- X
- Other Apps
جب چلے تھے تو سفر میں تنہا تھے محسن پھر تم ملے غم ملے، تنہائی ملی قافلہ سا بن گیا 🔥
- Get link
- X
- Other Apps
میں تمہاری سوچوں سے نکلا ہوا ایسا شخص ہوں جو تمہاری ہی یاد میں اپنا آپ بھول بیٹھا ہے اور سسکتا بلکتا تجھے یاد کرتا ہے اور تیرے لیے دعاؤں کے انبار لگا رہا ہے۔ 💕
- Get link
- X
- Other Apps
شد ت سے کوئی یاد کرتا ہے۔ مد ت سے یہ وہم نہیں جاتا۔ ❣
- Get link
- X
- Other Apps
محبت کرنے والے ہمیشہ ایک دوسرے کو پانے کی دھن میں کیوں سرگرداں رہتے ہیں ؟ کاش کے یہ نادان جان پاتے کہ دنیا میں کسی کا محبوب ہونا ہی کائنات کا سب سے بڑا اعزاز ہوتا ہے محبت کو تو محبوبیت سے غرض ہونی چاہیے ۔ نہ کہ وصل یا فراق سے کسی کا محبوب ہونا بڑا عہدہ و مرتبہ ہے ۔ 🔥👌
- Get link
- X
- Other Apps
انسان غافل ھے ، سو رھا ھے۔ یہ جاگے گا تب جب اِس کی آنکھ بند ھو گی۔" حضرت علی رضی اللہ عنہہ🌸
- Get link
- X
- Other Apps
اور پھر برا وقت میرے ساتھ تھم سا گیا. 🔥
- Get link
- X
- Other Apps
مجھے گھنے پیڑوں سے عجیب عشق ہے۔ نانی کے گاؤں والے گھر کے آنگن میں آم کا بہت گھنا پیڑ تھا۔ بچپن میں گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے نانی کے گھر جاتے تو ہم سب بچے اس پیڑ کے نیچے دوڑتے پھرتے اودھم مچاتے پھرتے۔ پیڑ کی ایک مضبوط شاخ پہ جھولا بندھا تھا جس پہ جھولتے ہمارا بچپن کٹا۔ برسات میں جب بدلی گھر کے آتی اور تیز ہوا میں آم کا پیڑ لہلہاتا تو اس کی شاخوں میں سے عجیب مدحوشکن سائیں سائیں کی آوازیں نکلتیں جو سارے گھر میں پھیل جاتیں۔ بارش برستی تو بہت دیر تک ہوا کے جھونکوں کے ساتھ آم کے پیڑ سے ننھی ننھی بوندیں برستی رہتیں۔ وہ دن بھی پر لگائے آئے تھے۔ جس روز ہم نانی کی میت کو کاندھا دیے منوں مٹی تلے دفنانے گئے تھے اس دن بھی نانی کا نہلایا دھلایا وجود اسی پیڑ کے نیچے بے بس اور ساکن پڑا تھا۔ وہ دن اور آج کا دن وہ آنگن تو جیسے ہم پہ حرام ہوگیا ہو۔ اگر کچھ بچا ہے تو مہذ یادیں اور یادوں سے بھی بھلا کوئی کبھی پیچھا چھڑا پایا ہے۔ خیر تو ذکر ہو رہا تھا گھنے پیڑوں کا۔ ان دنوں میں جہاں رہتا ہوں وہاں میرے کمرے کے بالکل مقابل پیپل کا ایک بہت بڑا درخت ہے۔ اس کے سرخ تنے اور دور تک پھیلی جڑوں کو دیکھ کر مجھے ابا کے آبائی گاؤں کا وہ سادھو یاد آجاتا ہے جو ہر صبح گاؤں کے ایک گھنے پیر کی جڑوں میں براجمان راماین کا پاٹھ کیا کرتا تھا۔ بچپن کے یہ سب کردار تو اب کسی دوسری زندگی کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ یہاں اس انجاں جگہ اس سب سے دور میں کیوں اور کیا سوچ کر آیا ہوں مجھے معلوم نہیں۔ بس کچھ خواب ہیں اور کچھ خواہشیں جن کی تقمیل منظور ہے۔ یہاں گزرا ہر دن کسی بن بنباس سے کم نہیں۔ یہ شہر میرا اپنا نہیں اور نہ ہی یہاں کے باسی۔ ہر روز رات سونے کے لیے بستر پر لیٹتا ہوں تو عجیب وحشت ہونے لگتی ہے۔ بہت سے خدشات اور خوف میرے گرد ہیلوے بناتے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔ کیوں زندگی اکثر ہمیں ایسے رستوں پہ لے چلتی ہے جہاں کھو جانے کا خوف ہر وقت ہمیں ستاتا رہتا ہے؟ Unknown🔥🌸
- Get link
- X
- Other Apps
کاش کوئی ایسی بھی ہو جسے میں بھی بولوں۔ "جان آپ نے مہندی لگوانی ہے عید پے"❣
- Get link
- X
- Other Apps
بُرے سلوک کا بہترین جواب اچھا سلوک،اور جہالت کا بہترین جواب خاموشی ہے۔ امام غزالی ؒ
- Get link
- X
- Other Apps