Search This Blog
NFAK Line* Lahore Poetry* Ishq Poetry* Flirt Poetry* Romantic Poetry* Heart Broken Poetry* Thoughts* Eid Poetry* Poetry in Urdu* Poetry in Hindi* Poetry in Love* Poetry in Sad* Poetry in Punjabi* Jaun Elia Poetry* Ilama Iqbal Poetry* December Poetry* 2lines Urdu Poetry*
Featured
- Get link
- X
- Other Apps
ایک بار کسی نے مجھے کہا تھا تمہارے ہاتھوں کی لکیروں میں اُسکا نام ہی نہیں ہے؛_ میں ہر روز اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو دیکھتا ہوں اور سوچتا ہوں کتنی عجیب بات ہے نا میرے ہاتھوں کی لکیروں میں اُس شخص کا نام ہی نہیں ہے۔ جس کی محبت میرے جسم میں موجود خون کا قطرہ قطرہ نچوڑ کر پی گئی ہے؛_ میرے اللہ کو مجھ سے بہت سارے گلے ہیں مگر مجھے اپنے اللہ سے بس یہی ایک گلہ ہے؛_ میں جب اپنے اللہ سے ملونگا نا تو اُنہیں اپنی ہتھیلیاں دکھاٶں گا کہ دیکھیں اِن لکیروں میں جب اُسکا نام نہیں سج سکتا تھا تو پھر اُسے میری زندگی میں بھی نا آنے دیتے، گر آگیا تھا تو اُس سے محبت نا ہونے دیتے، ہوگئی تھی تو اُسے بےوفائی نا کرنے دیتے، کردی تھی تو، مجھے بھول جانے کا حوصلہ دیتے، صبر نہیں مل سکتا تھا تو روح پر قابض نا ہونے دیتے، وہ میری روح میں اِس طرح گُھسا ہے جیسے کسی جسم میں سر سے پاٶں تک، ڈھیر ساری سوئیاں چُبھی ہوں_ رب چاہتا تھا وہ میرا نا بنے اُس نے اُسے میری لکیروں میں رکھا ہی نہیں، وہ چاہتا تو میرے آنسو تھم بھی سکتے تھے، وہ چاہتا تو مجھے اِس قید سے رہائی دے سکتا تھا، جو سِرے سے لکھتا ہی نہیں، جو لکھے ہوئے کو مٹا بھی دیتا ہے، وہ محبت کے قیدیوں کو رہائی بھی تو دے سکتا ہے ، غلطی ہوگئی تھی نا مجھ سے، حدود سے نکل گیا تھا میں ، پر معافیاں بھی تو مانگی ہیں میں نے، لوگ کہتے ہیں رب معاف کردیتا ہے، پر مجھے لگتا ہے کبھی کبھی رب بھی معاف نہیں کرتا، یہی تو وجہ ہے کہ محبت کے قیدی مرتے دَم تک یوں ہی سِسکتے، سُلگتے رہتے ہیں۔ شاید کسی قیدی کو مرنے کے بعد معافی مل گئی ہو۔ مجھے لگتا ہے وہ مجھے بھی معاف نہیں کرے گا، میں بھی آخری سانس تک تڑپتا رہونگا، یوں ہی دربدر رہونگا؛_ میرا دل کرتا ہے میں آسمان کی طرف ہتھیلیاں اُٹھا کر چیخ چیخ کر التجا کروں کہ اے اللہ پاک تُو جسے ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں لکھتا، اُسے پھر دل کی سلیٹ پر بھی نا لکھا کر، ہم جیسے لوگ بےموت مارے جاتے ہیں، دنیا تو ہم پر رحم نہیں کرتی تُو تو ہم پر ترس کھایا کر، تو ہی تو گواہ ہے ہمارے اندر کی توڑ پھوڑ کا تُو تو یوں نا کیا کر اللہ تُو تو یوں نا کیا کر۔
- Get link
- X
- Other Apps
Popular Posts
ضرورت توڑ دیتی ہے غرورِ بے نیازی کو نہ ہوتی کوئی مجبوری ، تو ہر بندہ خدا ہوتا 💯
- Get link
- X
- Other Apps
کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کےسبز تحفے مجھے آنے لگے برساتوں کے ― پروین شاکر
- Get link
- X
- Other Apps
Comments