Skip to main content

Featured

‏ ایک دن میرا کوئی عزیز مجھے آخری الوداع کہنے اسی طرح بھاگتا ہوا آۓ گا ــ‎

 😊

میں چاۓ پیتے ہوۓ اس درخت کو دیکھ کر خوش ہوتا تھا وہ درخت بھی کچن کی کھڑکی میں سے مجھے دیکھ کر خوش ہوتا تھا درخت بھی انسانوں کی طرح محبت کرنے والوں کو پہچان لیتے ہیں انسان پھر بھی دھوکہ کھا جاتا ہے مگر درخت کبھی دھوکہ نہیں کھاتے جس روز اس درخت کے بازو کاٹے گۓ میں کچن میں ہی بیٹھا تھا مجھ سے یہ منظر دیکھا نہ گیا اور میں اٹھ کر اپنے کمرے میں آ گیا اس درخت کو بھی محض اس لیے کاٹ دیا گیا تھا کہ درخت لگانے والوں کو معلوم ہی نہیں تھا کہ یہ درخت آنگن اور دیوار کو ٹیڑھا کر دے گا ناسمجھی میں ایک درخت کو پالا گیا اس کی دیکھ بھال کی گئ اور جب یہ درخت جوان ہوا تو اس کے لگانے والوں نے بڑی بے دردی سے کاٹ کر فروخت کر دیا اس درخت کی مغفرت کی میں کیا دعا مانگوں درختوں کا تو کوئی حساب کتاب ہی نہیں ہوتا لیکن سنا ہے کہ وہ اپنے کاٹنے والوں کا حساب کتاب ضرور رکھتے ہیں واللہ عالم لیکن یہ سنبل کا درخت مجھے بہت یاد آتا ہے کچن میں چاۓ پینے بیٹھتا ہوں تو میری نگاہیں اپنے آپ کھڑکی کے باہر اٹھ جاتی ہیں جہاں منڈیر کے اوپر کھلا آسمان دکھائی دیتا ہے کبھی اس کھلے آسمان کے فریم میں سنبل کے درخت کی جوان اور زندگی سے بھر پور شاخیں صبح کی ہوا میں آھستہ آھستہ لہرایا کرتی تھیں اور میری اس سے سلام دعا ہوا کرتی تھی پھر ہم خاموش زبان میں ایک دوسرے کا حال پوچھتے تھے وہ مجھے بہت سی راز کی باتیں بتاتا تھا میں اسے کئ راز کی باتیں بیان کر جاتا تھا وہ میرا رازدار دوست تھا، نہیں رہا مرنے کے بعد اس سے ضرور ملاقات ہو گی

Comments