Skip to main content

Posts

Featured

‏ ایک دن میرا کوئی عزیز مجھے آخری الوداع کہنے اسی طرح بھاگتا ہوا آۓ گا ــ‎

 😊

گوارہ نہیں ہے اگر میری صورت دُعا ہے تمہیں میں نظر ہی نا آؤں

‏ابھی یہ عشق کم سن ہے ابھی اظہار مت کر نا جنوں کی آگ بڑھنے دو ابھی کچھ روز جلنے دو اگر یہ راکھ کر ڈالے سمجھ لینا یہ ناقص ہے سمندر میں بہا آ نا اگر کندن بنا ڈالے سمجھ لینا کہ خالص ہے بہت نایاب گوہر ہے اسے بیکار مت کر نا کسی کم ظرف کے آگے کبھی اظہار مت کرنا

‎کچھ اشارا جو کیا ہم نے ملاقات کے وقت ٹال کر کہنے لگے دن ہے ابھی رات کے وقت

‏بچپن کی سب سے بڑی غلط فہمی یہ تھی کہ بڑے ہوتے ہی زندگی خوبصورت ہو جائے گی۔

‏چاہتا کب ہے مجھے، مجھ پہ ترس کھاتا ہے جیسے اندھے کو سڑک پار کرا دی جائے .

‏دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی ہوں مر جایئے جو ایسے میں تنہائیاں بھی ہوں

‏دل معصــوم پہ تیــرے قاتلانہ حملے اپنی اداؤں سے کہو ذرا لحاظ کریں .

‏ق• س• م• کھا کر کہتا ہوں ع• ش• ق• میں رسوائی ہے .

اس کا ضبط ٹوٹ رہا تھا ، میں نے بات ادھوری چھوڑ دی۔

سب نے رابطے توڑے بس یہی گلہ دے کر آپ یاد کر لیتے آپ کو تو فرصت تھی.

جیت اور ہار کا امکان کہاں دیکھتے ہیں گاؤں کے لوگ ہیں، نقصان کہاں دیکھتے ہیں